“کیمونسٹ پارٹی آف چائینا نے ہندوستان کی بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا اعادہ کیا”
1-چین اور بھارت کے درمیان ریاستی سطح پر تعلقات میں بہتری کے ساتھ ساتھ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے بھارت کی بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کی توثیق اور تقویت دی ہے۔ پانچ دسمبر 2024 کو سی پی سی سنٹرل کمیٹی (آئی ڈی سی پی سی) کے بین الاقوامی شعبہ کے وزیر لیو جیان چاو نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے ایک وفد سے ملاقات کی جس کی قیادت پارٹی کے قومی سیکرٹریٹ کے رکن راما کرشنا پانڈا کر رہے تھے۔
لیو نے کہا کہ چین اور ہندوستان دونوں مشرق کی قدیم تہذیبیں، ابھرتی ہوئی معیشتیں اور گلوبل ساؤتھ کے اہم رکن ہیں۔ “ہمارے مشترکہ مفادات اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ سی پی سی انڈیا کی سی پی آئی کے ساتھ تبادلے اور بات چیت کو مضبوط بنانے اور چین بھارت تعلقات کو بہتر اور ترقی دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا کے راہنماء پانڈا نے کہا کہ سی پی آئی بھی سی پی سی کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ کیمونسٹ پارٹی آف چائینا ( سی پی سی )نے چینی عوام کو کامیابی کے ساتھ چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کی تعمیر میں رہنمائی کی ہے، جس سے دنیا کے امن پسند لوگوں، خاص طور پر بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے لیے امید پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پی آئی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کے لیے تیار ہے اور ہندوستان چین تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
، 2- کیمونسٹ پارٹی آف چائینا کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے نائب وزیر سن ہیان نے اس سے پہلے، 5 نومبر کو ہندوستان کی بائیں بازو کی ایک اور جماعت آل انڈیا فارورڈ بلاک کے ایک وفد سے ملاقات کی ، جس کی قیادت اس کے جنرل سکریٹری جی دیوراجنکر رہے تھے۔
سن نے کہا کہ حال ہی میں صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے روس میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کی جس میں چین بھارت تعلقات کو بہتر بنانے اور ترقی دینے پر ایک اہم اتفاق رائے ہوا اور چین بھارت تعلقات کی واپسی کا راستہ طے کیا۔ مستحکم ترقی کے راستے پر۔ سی پی سی ،آل انڈیا فارورڈ بلاک اور دیگر بڑی ہندوستانی سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوستانہ تبادلوں کو مضبوط بنانے، پارٹی گورننس اور ریاستی نظم و نسق کے بارے میں باہمی تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو مضبوط بنانے اور چین بھارت تعلقات کی مسلسل بہتری میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ دیوراجن نے کہا کہ آل انڈیا فارورڈ بلاک اور دیگر ہندوستانی بائیں بازو کی سیاسی جماعتیں چین کی کیمونسٹ پارٹی سی پی سی کی قیادت میں چینی عوام کی طرف سے کی گئی عظیم کامیابیوں کو سراہتی ہیں اور دونوں جماعتوں کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانے اور ہندوستان-چین دوستی کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
آل انڈیا فارورڈ بلاک کی بنیاد نیتا جی سبھاش چندر بوس نے 1939 میں رکھی تھی، جو پہلے انڈین نیشنل کانگریس کے صدر رہ چکے ہیں، اور جنہوں نے انڈین نیشنل آرمی کی کمانڈ بھی کی، جس نے 1943 سے اپنی موت تک( 1945میں ایک طیارہ حادثہ میں )برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف جنگ لڑی، ۔ آج، پارٹی بائیں محاذ کا ایک جزو ہے، ایک انتخابی اتحاد ہے جس کی دیگر بائیں بازو کی ممبر جماعتوں میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) ، کمیونسٹ
پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ لبریشن )اور انقلابی سوشلسٹ پارٹی شامل ہیں-
With thanks International Department Communist party of China’s (IDCPC’s )website.