نیتن یاہو کو گرفتار کرو، وہ جنگی مجرم ہے
A call for Action
On July 24, NO free speech for war criminal Benjamin Netanyahu! Solidarity with Palestine!
ہم دنیا کی اقوام اور ہر جگہ آزادی پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پہل کریں، اپنے لوگوں اور مزاحمت کے لیے امدادی سرگرمیاں تیز کریں اور تباہی کی جنگ کو مسترد کریں۔” – فلسطین میں پاپولرمزاحمتی کمیٹیاں
چوبیس 24 جولائی ایک ایسا دن ہے جس کے لیے پوری تحریک کو بڑے پیمانے پر کارروائیوں، شٹ ڈاؤن، دھرنوں، واک آؤٹ، ٹریفک بلاک، کام بند، ہڑتال اور بہت کچھ کے لیے سوچنا، منصوبہ بندی کرنا اور حکمت عملی بنانا شروع کر دینا چاہیے۔امریکہ کے ہر شہر اور بین الاقوامی سطح پر ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نیتن یاہو کے کانگریس سے خطاب کی مذمت کریں۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کو معمول پر لانے اور اسرائیلی نسل پرستی کو گلے لگانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ہم ہر گروہ اور ضمیر کے فرد کو یہ سوچنے کی ترغیب دیتے ہیں کہ 24 جولائی کو اجتماعی طور پر کیا کیا جا سکتا ہے۔ یہ نسل کشی کے قائم کردہ نظام کو توڑنے کا لمحہ ہے۔جولائی کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکی کانگریس میں پہلے ہی ایک احتجاج طلب کیا گیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ زیادہ سے زیادہ بڑا ہوگا اور جو بھی ڈی سی جانے کے قابل ہے اس کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دے دیا ہے- ہمیں اس شیطانی اجتماعی قاتل کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے، نہ کہ اس کے مجرموں کے ساتھیوں کی عزت——-!
امریکی کانگریس سے خطاب کی اس دعوت میں جو کچھ ہم دیکھتے ہیں وہ شرمناک ہے اور ہماری نمائندگی نہیں کرتا۔ مزاحمت کے حقیقی متبادل کو اپنے اندر اور تبدیلی کے لیے اپنی تحریک کے اندر تلاش کرنا چاہیے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب بہت کچھ ممکن ہے۔ بڑی اور چھوٹی تنظیمیں، قومی قوتیں، محنت کش طبقے کی تنظیمیں، طلبہ کمیٹیاں، کمیونٹی گروپس، مذہبی گروپس اور خود مختار قوتیں مقامی طور پر تخلیقی اور بڑے پیمانے پر منصوبے بنانا شروع کریں۔
متحدہ فلسطینی مزاحمت نے 7 اکتوبر سے واضح کر دیا ہے کہ نسل پرست اسرائیل اور اس کے سامراجی حامیوں بالخصوص امریکہ کے خلاف عالمی جدوجہد میں ہر شخص، تنظیم اور تحریک کا اہم کردار ہے۔ہمارے اقدامات لاکھوں لوگوں کی یکجہتی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ عوام کی طاقت اورصلاحیت بہت زیادہ ہے!