انڈین ڈپلومیسی کا عروج : یوکرین جنگ کے بعد پہلی بار مودی ماسکو پہنچ گئے

 

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی   کے بعد ماسکو کے اپنے پہلے دورے میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کرنے والے ہیں اور دو طرفہ تعلقات کے پہلوؤں بشمول دفاع، توانائی اور تجارت پر بات چیت کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی اور عالمی مسائل۔ ماسکو روانگی سے قبل اپنے بیان میں مودی نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان “خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ” پچھلی دہائی میں آگے بڑھی ہے، جس میں توانائی، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، ثقافت، سیاحت اور لوگوں کے درمیان تبادلہ ہو گا۔

میں اپنے دوست صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور مختلف علاقائی اور  عالمی مسائل پر نقطہ نظر کا اشتراک کرنے  کا منتظر ہوں،” انہوں نے ہندوستانی حکومت کی طرف سے شیئر کیے گئے  بیان میں کہا۔ “ہم ایک پرامن اور مستحکم خطے کے لیے معاون کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

مودی یوکرین جنگ کے بعد پہلی بار ماسکو کا سفر کر رہے ہیں – پیر   سے مودی کا دو روزہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ سربراہی اجلاس کو بحال کرنے کے لیے پوٹن کی  دعوت پر آیا ہے، جس میں سے آخری ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب روسی رہنما نے دسمبر   میں کو  2021دہلی کا دورہ کیا تھا۔ دونوں کے درمیان منگل کو ملاقات ہونے والی ہے۔ ۔یہ مودی کا پہلا دوطرفہ دورہ بھی ہے جب سے انہوں نے گزشتہ ماہ مسلسل تیسری مدت کے لیے عہدہ سنبھالا ہے- اور یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ نئی دہلی روس کی چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی قربت کے درمیان ماسکو کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو اہمیت

دیتا ہے۔

مودی کا یہ دورہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ہندوستان نے اپنی آزاد اور خاد مختار خارجہ پالیسی سے کتنا فائیدہ اٹھایا ہے افسوس کہ پاکستان کی 76 سال سے خارجہ پالیسے امریکہ کے ساتھ نتھی ہے اور اب بھی پااکستان چین اور امریکہ کی دو کشتیوں میں سوار ہے جب امریکہ دھمکی دیتا ہے تو پاکستانی حکمران چین کے ساتھ بھی دغا بازی شروع کر دیتے ہیں

2 thoughts on “انڈین ڈپلومیسی کا عروج : یوکرین جنگ کے بعد پہلی بار مودی ماسکو پہنچ گئے”

  1. Nizamani Alinawaz

    میرے خیال میں آمریکا اور روس کے درمیان یوکرین جنگ پر بات چیت کے لۓ ان ڈاٸریکٹ بات چیت هو ۔ (2) هندوستان بهت بڑی مارکیٹ بهی هے ۔ مودی کارپوریٹ کمیونل کا نماٸنھ بهی هے ۔علی نواز قاضی نظامانی ڈسٹرکٹ سانگهڑ سنده ۔

    1. Thanks, Ali Nawaz comrade. Indian capitalist class from 1947 is a ruling class and Pakistani ruling class was feudal. This is the main factor that made both countries’ foreign policy.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *